Monday 1 June 2015

مغربی پاکستان اردو اکیڈمی: تعارف

0 comments

مغربی پاکستان اردو اکیڈمی تقریباً ساٹھ برس قبل قائم ہوئی اور اس کے قیام کے لیے ڈاکٹر سید محمد عبداللہ (سابق پرنسپل اورینٹل کالج، جامعہ پنجاب، لاہور) نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اکیڈمی کے قیام کا مقصد اردو زبان کا فروغ اور ترویج و اشاعت تھا اور اس کام کے لیے ایک تو اردو زبان میں علوم و فنون سے متعلق تحقیقی نوعیت کی کتابیں لکھوانے اور چھاپنے کا کام اکیڈمی کے ذمے تھا اور دوسرا جلسے جلوسوں کے ذریعے عوام میں اردو زبان کو پھیلانا تاکہ پورے ملک میں اردو کے سرکاری سطح پر نفاذ کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جائے۔

اکیڈمی کے پہلے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سید محمد عبداللہ مقرر ہوئے جبکہ صدر کے عہدے پر ڈاکٹر رضی الدین صدیقی (سابق وائس چانسلر، جامعہ کراچی) کو منتخب کیا گیا۔ ان دونوں اصحاب نے لمبے عرصے تک اکیڈمی میں خدمات انجام دیں۔ دونوں کے انتقال کے بعد ڈاکٹر نذیر رومانی (سابق وائس چانسلر، بہاءالدین زکریا یونیورسٹی، ملتان) اور ڈاکٹر وحید قریشی (سابق پرنسپل اورینٹل کالج، جامعہ پنجاب، لاہور) بالترتیب صدر اور جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔ ڈاکٹر نذیر رومانی کے انتقال کے بعد صدارت کا عہدہ ڈاکٹر خیرات محمد ابن رسا (سابق وائس چانسلر، جامعہ پنجاب) کے سپرد کیا گیا۔

ڈاکٹر وحید قریشی زندگی کے آخری برسوں میں شدید علیل رہے جس کے باعث اکیڈمی کی سرگرمیوں میں تعطل آگیا۔ ان کے انتقال کے بعد اکیڈمی کے صدر ڈاکٹر خیرات محمد ابن رسا نے اپنے صوابدیدی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا (پروفیسر ایمریطس، جامعہ پنجاب) کو تین مہینے کے لیے عارضی طور پر اکیڈمی کا جنرل سیکرٹری مقرر کردیا اور ان سے کہا کہ وہ اکیڈمی کی مجلس عمومی کا اجلاس بلائیں تاکہ نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں لایا جاسکے۔ اجلاس منعقد ہوا اور اس میں ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا کو باضابطہ طور پر اکیڈمی کا جنرل سیکرٹری منتخب کرلیا گیا۔

اکیڈمی کے عہدیداروں اور مجلس عاملہ کے ارکان کے انتخاب کا طریقہ کار یہ ہے کہ مختلف علوم و فنون سے وابستہ لوگوں کو اکیڈمی کی مجلس عمومی کے اجلاس کے لیے دعوت دی جاتی ہے اور اجلاس کے دوران انتخاب کا سلسلہ عمل میں لایا جاتا ہے۔ اکیڈمی کا کوئی تحریری آئین موجود نہیں ہے، لہٰذا تمام معاملات روایت کی بنیاد پر ہی چلتے ہیں۔ عرصہ دراز سے تحریری آئین کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے، سو اب آئین سازی کے لیے بھی ایک کمیٹی منتخب کی جارہی ہے۔

یہ ایک غیرسرکاری ادارہ ہے، تاہم اسے پنجاب حکومت کی جزوی مالی معاونت حاصل ہے۔ یہ معاونت غیر مشروط بنیادوں پر فراہم کی جاتی ہے اور پنجاب حکومت کا اکیڈمی کے انتظامی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے۔ اپنے کام کی نوعیت کے اعتبار سے یہ ادارہ پنجاب حکومت کے محکمہ اطلاعات و ثقافت سے منسلک ہے۔ سال بھر میں شائع کی جانے والی کتابوں کے چند نسخے سال کے آخر میں مذکورہ محکمے کو دئیے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں، آڈٹ رپورٹ بھی مہیا کی جاتی ہے۔

اکیڈمی کے قیام کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ اگر پاکستان میں سرکاری طور پر اردو کا نفاذ ہونا ہے تو ہمارے پاس مختلف علوم و فنون کی ایسی مطبوعات دستیاب ہوں جن کی مدد سے اردو کے نفاذ میں پیدا ہونے والی عملی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے۔ اسی وجہ سے اکیڈمی کی جانب سے محض کتب کی اشاعت ہی نہیں بلکہ عوام میں اردو زبان کی ترویج پر بھی زور دیا گیا۔ اکیڈمی کے بانی اور پہلے جنرل سیکرٹری سید عبداللہ کی وفات کے بعد ثانی الذکر سلسلہ معطل ہوگیا اور اکیڈمی عملی طور پر صرف کتب کی اشاعت تک محدود ہو کر رہ گئی۔

ادارے کے گزشتہ عہدیداران اور مجلس عاملہ کے ارکان کی مدت ختم ہوچکی ہے، لہٰذا اس اجلاس میں نئے عہدیداران اور ارکان کا انتخاب عمل میں لایا جارہا ہے۔ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان تمام لوگوں کو اردو کے فروغ کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں۔ یہ ایک رضاکارانہ ادارہ ہے اور اس کا کوئی بھی عہدیدار یا رکن ادارے سے کوئی مالی فائدہ نہیں لیتا بلکہ اگر ممکن ہو تو وہ لوگ خود ادارے کی مالی اعانت کرتے ہیں۔ جنرل سیکرٹری کے کام میں معاونت کے لیے جوائنٹ سیکرٹری کا نیا عہدہ متعارف کروایا جارہا ہے جبکہ اکیڈمی کی مطبوعات اور تقریبات کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنے کے لیے ناظم نشرو اشاعت کی اسامی پیدا کی گئی ہے۔

مجلسِ عمومی کے حالیہ اجلاس میں متفقہ طور پر اکیڈمی کے عہدیداران، مجلسِ عاملہ کے ارکان اور آئین ساز کمیٹی کے لیے مندرجہ ذیل افراد کا انتخاب کیا گیا ہے:

عہدیداران

صدر... ڈاکٹر خالد آفتاب (سابق وائس چانسلر، جی سی یونیورسٹی، لاہور)
نائب صدر... ڈاکٹر اونگ زیب عالمگیر (سابق پروفیسر، شعبۂ اردو، جامعہ پنجاب، لاہور)
جنرل سیکرٹری... ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا (پروفیسر ایمریطس، جامعہ پنجاب، لاہور)
خزانہ دار... ڈاکٹر محمد کامران (صدر شعبۂ اردو، اورینٹل کالج، جامعہ پنجاب، لاہور)
جوائنٹ سیکرٹری... ڈاکٹر غافر شہزاد (محکمہ اوقاف، حکومت پنجاب)
ناظم نشر و اشاعت... عاطف خالد بٹ (شعبۂ اردو، گورنمنٹ ڈگری کالج، شرقپور)

مجلسِ عاملہ

افضل حق قرشی (مدیر ’صحیفہ‘، مجلسِ ترقیِ ادب، لاہور)
پروفیسر خالد محمود (صدر شعبۂ انگریزی، گورنمنٹ اسلامیہ کالج، سول لائنز، لاہور)
ڈاکٹر اختر شمار (صدر شعبۂ اردو، ایف سی کالج یونیورسٹی، لاہور)
ریاظ احمد (آرٹسٹ)
جمیل احمد عدیل (شعبۂ اردو، گورنمنٹ کالج، راوی روڈ، لاہور)
ڈاکٹر تقدیس زہرا (شعبۂ اردو، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی، لاہور)
ڈاکٹر شاہدہ دلاور شاہ (شعبۂ اردو، ایف سی کالج یونیورسٹی، لاہور)

کمیٹی برائے آئین سازی

ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا (جنرل سیکرٹری)
ڈاکٹر اونگ زیب عالمگیر (نائب صدر)
ڈاکٹر محمد کامران (خزانہ دار)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔